ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / فوج پر تبصرہ سے تنازعات میں گھرے اعظم خاں ہوئے جذباتی;ہندوستان میں مسلمانوں کی حالت زارپرہوئے نم دیدہ;کہاہم نے صرف فوج کے غیر انسانی پہلو کو سامنے رکھا ہے، جسے اخبارات لکھ رہے ہیں

فوج پر تبصرہ سے تنازعات میں گھرے اعظم خاں ہوئے جذباتی;ہندوستان میں مسلمانوں کی حالت زارپرہوئے نم دیدہ;کہاہم نے صرف فوج کے غیر انسانی پہلو کو سامنے رکھا ہے، جسے اخبارات لکھ رہے ہیں

Thu, 29 Jun 2017 21:52:24  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،29جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ہر وقت تلخ تیوروں کے لئے مشہور ایس پی لیڈر اعظم خاں آج بات چیت کے دوران جذباتی ہو گئے۔ان کی آنکھیں نم ہو گئیں۔اس دوران ہندوستانی فوج پر متنازعہ تبصرہ کرنے کے معاملے میں گھرے اعظم خان نے اپنا دفاع تو کیا، لیکن اس بار ایک شکار کی طرح۔اس وقت وہ حملہ آور رخ میں نظر نہیں آئے،اگرچہ وہ اس کے لئے ہی جانے جاتے ہیں۔ہندوستانی فوج پر مبینہ متنازعہ تبصرہ کرنے اور عصمت دری کرنے والا بتانے جیسے بیان کے بعد اعظم خان دفاعی تھے لیکن یہ وہ اعظم خان تھے، جسے شاید ہی لوگ جانتے ہوں،لاچار اور بے چارگی بھرے انداز سے جب وہ آج تک کے سامنے آئے، تو ان کا گلا ریندھا ہوا تھا،سست بول رہے تھے اور خود کو مسلمان کے اس رہنما کی طرح پیش کر رہے تھے، جو شاید آخری امید ہو۔
فوج پر متنازعہ تبصرہ سے لے کر وقف گھوٹالہ اور سی بی آئی جانچ تک پر آج تک رپورٹر کمار ابھیشیک نے ان سے بات چیت کی۔اس دوران اعظم خان نے کہا کہ انہوں نے کوئی غلط بات فوج کے بارے میں نہیں کہی ہے۔انہوں نے کوئی حوصلے نہیں توڑا ہے۔انہوں تو صرف اسی غیر انسانی پہلو کو سامنے رکھا ہے، جسے اخبار لکھ رہے ہیں اور جس پر بحث ہو رہی ہے۔اس دوران اعظم فوج کے حوصلے کو توڑنے یا فوج پر عصمت دری کے الزام سے مسلسل انکار کرتے رہے۔
جذباتی ہوئے اعظم نے کہا کہ لوگ مجھے غدار کہہ رہے ہیں،لوگ مجھ سے پاکستان جانے کی بات کر رہے ہیں، تو کیا کروں؟ میں چلا جاؤں گا پاکستان ... سب کچھ چھوڑ دوں گا۔ملک میں مسلمانوں کے حالات پر بات کرتے ہوئے اعظم نے کہا کہ حالات خراب ہیں،ٹرین میں جنید کے مارے جانے کے بعد ہزاروں لوگوں نے اپنے ریزرویشن کینسل کرا لئے۔خواتین نے برقع چھوڑ دیا،وہ ڈرنے لگی ہیں،ملک کے حالات خراب ہو رہے ہیں،کھانے اور پہننے تک پر پابندی لگ رہی ہے لیکن اس حالت پر سوچنے کے بجائے لوگ اصل مسائل سے توجہ بھٹکانے کی کوشش میں ہیں۔
ایس پی سے نکالے جانے کا مطالبہ اور اس معاملے پر پارٹی کے ساتھ نہیں دینے پر اعظم خان نے کہا کہ پارٹی نے انہیں پہلے بھی نکالا ہے، لیکن انہوں نے کوئی غلط بات نہیں کہی ہے،اگر وہ نکال دئے جائیں گے، تو بھی وہ لوگوں کے لئے کام کرتے رہیں گے۔اعظم خان نے کہا کہ پارٹی ہی کیوں، انہیں تو ملک سے نکالنے کی بات ہو رہی ہے،اگر ہمیں پاکستان بھیج دیں گے، تو ہم پاکستان چلے جائیں گے، لیکن ہم جو سوال اٹھا رہے ہیں، اس کا حل ہونا چاہئے،کیونکہ یہ ملک بہت خطرناک سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔
اعظم نے کہا کہ میں غریبوں کے لئے بہت سے اسکول چلاتا ہوں،20-20روپے میں لوگوں کو پڑھاتا ہوں،غریبوں کو مفت میں پڑھاتا ہوں،یتیم بچوں کی پڑھائی مفت کراتا ہوں،سکول اور کالج چلاتا ہوں،ملک کا سب سے بہترین میڈیکل کالج بنا رکھا ہے،اس سے بہتر میڈیکل کالج پورے ملک میں نہیں اور مجھ سے محب وطن کا سرٹیفکٹ مانگا جاتا ہے،میں کہتا ہوں کہ مجھ سے بہتر اسکول چلا کر دکھا دو،مجھ سے بہتر میڈیکل کالج بنا دکھا دو، تو میں جانوں۔اعظم خان نے کہا کہ وقف بورڈ کی تحقیقات کے نام پر انہیں پریشان کرنے کی کوشش ہو رہی ہے،اگر سی بی آئی جانچ کرانی ہے تو سی بی آئی جانچ بھی کرا لیں،میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔یوگی حکومت کے وقف امور کے وزیر پر سیدھا حملہ بولتے ہوئے اعظم خان نے انہیں جاہل قراردیا، جسے کوئی معلومات نہیں ہے۔اعظم نے انہیں نادان کہا اور پھر جاہل تک قرار دے ڈالا۔
 


Share: